اللہ تعالیٰ کی رحمت

۔ایک نکتہ سمجھ لیجئے اللّٰہ سبحانہ و تعالی کی پوری سکیم سمجھ آجائے گی

 

اپنے لئے اللہ نے آپ سے درجن سے بھی کم چیزیں مانگی ہیں

 

*توحید

 

*رسالت

 

*قرآن

 

*خیر و شر من اللّٰہ 

 

*ملائکہ

 

*برزخ

 

*یوم آخرت

 

پر ایمان. اور یہ زندگی میں بس ایک بار کرکے اس پر قائم رہنا ہے

 

اس کے بعد چار فرائض ہیں

 

*پانچ نمازیں جن پر 24 گھنٹوں میں بمشکل ایک گھنٹہ صرف ہوتا ہے. یعنی ایک گھنٹہ اللّٰہ کا 23 آپ کے

 

*رمضان کے روزے جو 365 ایام میں سے صرف 30 دن کے ہیں. یعنی 30 دن اللّٰہ کے، 335 آپ کے

 

*زکوٰۃ. صاحب نصاب ہونے کی صورت میں سال میں بس ایک بار ڈھائی فیصد دینی ہے. ڈھائی روپے اللّٰہ کے، ساڑھے 97 روپے آپ کے

 

*حج پوری زندگی میں ایک. وہ بھی تب جب وسائل دستیاب اور سفر ممکن ہو. ساری زندگی آپ کی پانچ دن اللّٰہ کے

 

اپنے لئے بس اتنا ہی مانگا ہے. حتی کہ نوافل بھی اپنے لئے نہیں مانگے. اپنے لئے مانگنے کا مطلب یہ ہے کہ جو اس نے مانگا ہے وہ نہ دیا تو پکڑ ہے. نفلی عبادات کے ترک پر پکڑ ہے؟ نفلی عبادات تو اس نے اس مقصد کے لئے رکھی ہیں کہ اگر مجھ سے یاری لگانی ہے تو واحد راستہ یہی ہے.

 

پتہ ہے زیادہ اس نے آپ سے کس کے لئے مانگا ہے؟ آپ سے آپ کے لئے ہی مانگا ہے. بندے کا بندے پر حق وافر رکھا ہے. اتنی تفصیل ہے کہ ضخیم کتاب بن جائے. دنیا کا کوئی بھی نظریہ انسان سے انسان کو وہ کچھ نہیں دلوا سکتا جو اسلام نے دلوا رکھا ہے. اور جو یہ حقوق ادا نہیں کر رہے، انہیں محشر میں لگ پتہ جائے گا.                                                                          

                                 

Enjoyed this article? Stay informed by joining our newsletter!

Comments

You must be logged in to post a comment.

About Author